چائے
کی کینٹین یا ہوٹل چلا کر پیسے کیسے کمائیں؟
چائے کی کینٹین یا ہوٹل چلا کر پیسے کیسے کمائیں؟ |
دوستو! حضرت عبداللہ بن عمرورضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم
سے عرض کیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم! کون سااسلام
سب سے اچھا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا: کھانا
کھلانا، سلام کرنا،ہر شخص کو چاہے تم اس کو پہچانتے ہو یا نہیں پہچانتے۔
(سنن
ابو دائود:5194، سنن نسائی:5003، سنن ابن ماجہ:3255، مشکوٰۃ المصابیح: 4528)
پیارے دوستو! ہم ہرکسی کو کھانا تو نہیں کھلا
سکتے لیکن ایسے کام ضرور کرسکتے ہیں جن کی بدولت ہر کوئی آسانی سے نہ صرف خود
کھانا (نہایت اچھاکھانا) حاصل کر سکے بلکہ دوسروں کوبھی کھانا مہیا کرسکے۔یہ پوسٹ
اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس سے خود بھی فائدہ اٹھائیں اوردوسروں کوبھی فائد ہ پہنچائیں۔
جولوگ کسی بھی ادارے میں ملازم کرتے ہیں اگر وہ اپنی
آمدنی کو زیادہ کرنا چاہتے ہوں تو ان کے لیے ہوٹلنگ یا چائے کی کینٹین کاکام بہت
ہی منافع بخش ہوسکتا ہے۔میں ذاتی طورپر کئی ایسے لوگوں کو جانتا ہوں جو آٹھ یا نو
بجے اپنی ڈیوٹی پر جاتے ہیں اور چار پانچ بجے واپس آجاتے ہیں لیکن وہ اپنے بقایا
ٹائم کویونہی گپوں، آوارہ گھومنے یا پھر تاش کھیلنے میں ضائع نہیں کرتے بلکہ و ہ
صبح سویرے اٹھ کر کسی چوک میں بونگ، سری پائے یا پھر نان چنے بیچتے ہیں اور پھر
ڈیوٹی سے واپس آنے کے بعد برگر یاسیخ تکے و کباب وغیرہ بیچتے ہیں۔ حیران کن بات
یہ ہے کہ ایسے لوگوں کی تنخواہیں بمشکل دس پندرہ
ہزار سے زیادہ نہیں ہیں لیکن ان کی زائد آمدنی ( جو کہ وہ صبح ناشتہ اور
شام کو تکے کباب لگا کرکماتے ہیں) سے ان لوگوں نے نہ صرف اپنے چند گھر خرید کر
کرائے پر دیے ہوئے ہیں بلکہ چند ایک کی ٹھیکے پرچنگ چیز اور چند ایک کی ویگنیں بھی
مختلف روٹس پر چلتی ہیں۔
یہ سارا کچھ نہ تو انہوں نے کالے دھندے سے کمایا ہے اور
نہ ہی کہیں کوئی ڈاکہ ڈال کر یارشوت لے کر حاصلکیا ہے بلکہ انہوں نے اپنے وقت اور
اپنی صلاحیتوں کو مناسب طریقے سے منظم کرکے استعمال میں لاتے ہوئے حاصل کیا ہے۔
یونیورسل آنٹی بن کر پیسے کیسے کمائیں؟ اس
پوسٹ کو پڑھنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://amizonetheworldofknowledge.blogspot.com/2021/08/how-to-earn-money-as-universal-aunti.html
میں ایک ایسے نوجوان کو بھی جانتا ہوں جسکی پرچون کی
اچھی خاصی چلتی دکان ہے لیکن اس نے اپنی دکان پرایک پندرہ سولا سال کالڑکا تنخواہ
پر رکھا ہواہے اور وہ خودایک کباب اور تکے لگانے والے کی دکان پر صرف اس لیے جاتا
ہے تاکہ وہاس سے اس فن کو سیکھ سکے اور بعد میں اپنی دکان کے سامنے تکے اور
کباب لگاکرزائد آمدنی کماسکے۔ یہ بات ذہن
میں رہنی چاہیے کہ تجارت آقا کریمﷺ کی سنت مبارک بھی ہے اور اس میں ملازمت کی
نسبت9درجے زیادہ رزق رکھا گیا ہے۔
اس کی تازہ ترین مثال مجھے2008ء میں میٹرک کے امتحانات
میں ٹاپ کرنے والے لڑکے کی ذہن میں آرہی ہے جس نے چنگ چی رکشہ چلا کر نہ صرف اپنے
خاندان کی کفالت کی بلکہ خود بھی اپنی تعلیم کے اخراجات کو پورا کیااور کمال طریقے
سے تعلیم حاصل کرکے پورے بورڈ میں ٹاپ کیا اور ہمارے سابقہ وزیراعلیٰ پنجاب جناب
شہبازشریف نے اس کے تعلیمی اخراجات کے لیے بہت بڑی رقم کا نہ صرف اعلان کیا بلکہ
رقم اس کے اکاؤنٹ میں جمع بھی کروائی۔
کیا یہ لوگ کسی اور کائنات سے آئے ہوئے ہیں جو اپنی
آمدنی کو زائد کرتے ہیں؟ نہیں یہ ہم میں سے ہی ہیں۔ عام لوگوں اور ایسے لوگوں میں
فرق صرف اپنے وقت کی صحیح تنظیم اور مصرف
کا ہے۔
اگر آپ کو ہوٹلنگ یا چائے کی کینٹین کے حوالے سے کسی
بھی قسم کی پریشانی کا سامنا ہوتو آپ ہماری کتاب ’’ 100سے زائد بہترین پکوان ،
مصنف : محمد رفیق عزیز‘‘ کا مطالعہ کرکے
اور اپنا ہوٹل ( چاہے بالکل چھوٹا ساہو) یا چائے کی کینٹین چلا کر زائد آمدنی
کماسکتے ہیں۔
رائٹر/مصنف بن کر پیسے کیسےکمائیں؟ اس پوسٹ
کو پڑھنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://amizonetheworldofknowledge.blogspot.com/2021/08/how-to-earn-money-as-writer-urdu.html
درد مندانہ اپیل
پیارے دوستو!کوویڈ19،کمر توڑ مہنگائی ، بے روزگاری اور دیگر معاشی پریشانیوں کی وجہ سے ہر کوئی پریشان حال ہے۔ آپ خود بھی اس پوسٹ میں فراہم کی گئی معلومات سے استفادہ حاصل کریں اوراس پوسٹ کو Facebook, WhatsApp, Twitter, LinkedIn, Instagram, Telegram, Messenger, imoوغیرہ پر شیئرکر کے دوسرے دکھی و پریشان حال انسانو ں کی بھی مدد کریں ۔ یاد رکھیں جتنے کچن آپ کی بدولت چلیں گے اور جتنے لوگوں کے منہ میں آپ کی بدولت رزق جائے گا اتنا ہی آپ کا اپنا کچن اچھا چلے گا، اس کے علاوہ یہ آپ کے لیے صدقہ جاریہ بھی بنے گا۔