سیلز مین بن کر پیسے کیسے کمائیں؟
سیلز مین بن کر پیسے کیسے کمائیں؟ |
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ و مغفرتہ!
دوستو! حضرت عبداللہ بن عمرورضی اللہ تعالیٰ
عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے نبی کریم حضرت محمدرسول اللہ خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم
سے عرض کیا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم! کون سااسلام
سب سے اچھا ہے؟آپ صلی اللہ علیہ وعلیٰ آلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا: کھانا
کھلانا، سلام کرنا،ہر شخص کو چاہے تم اس کو پہچانتے ہو یا نہیں پہچانتے۔
(سنن
ابو دائود:5194، سنن نسائی:5003، سنن ابن ماجہ:3255، مشکوٰۃ المصابیح: 4528)
پیارے دوستو! ہم ہرکسی کو کھانا تو نہیں کھلا
سکتے لیکن ایسے کام ضرور کرسکتے ہیں جن کی بدولت ہر کوئی آسانی سے نہ صرف خود
کھانا (نہایت اچھاکھانا) حاصل کر سکے بلکہ دوسروں کوبھی کھانا مہیا کرسکے۔یہ پوسٹ
اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس سے خود بھی فائدہ اٹھائیں اوردوسروں کوبھی فائد ہ پہنچائیں۔
سیلز مین عمومی طورپر ایسے فرد کو کہاجاتا ہے جو کسی
بھی کمپنی کی اشیاء کو فروخت کے لیے پیش کرتاہے۔ اس میں میڈیکل ریپ سے لے کر،
کتابوں کے سیلز مین، الیکٹرونکس پرزہ جات و الیکٹریکل اشیاء کے سیلز مین ،
کاسمیٹکس کے سیلز مین وغیرہ سبھی آجاتے ہیں۔
آپ دور نہ جائیں کسی بھی مارکیٹ سے اگر آپ کا گزر
ہوتو چاہے وہ بلا ل گنج ہو، اُردو بازارہو ، انارکلی ہو، شاہ عالم مارکیٹ ، ہال
روڈ ہو یا پھر حفیظ سنٹر آپ کوسائیکلوں پر کتنے ہی ایسے لوگ نظر آئیں گے جو
چائنہ کی بنی ہوئی اشیاء ، کیڑے اور چھپکلی و مچھرمار ادویات فروش، کھجوریں بیچنے
والے، دانت مسوڑھوں کا منجن فروخت کرنے والے یا پھر موبائلوں کے کورز فروخت کرنے
والے ضرور نظرآئیں گے۔
یہ لوگ کیا کرتے ہیں؟ کسی بھی بڑی دکان پر جاتے ہیں اگر
ان کے پاس ابتداء میں کچھ رقم ہوتو ٹھیک ہے نہیں تو اپنے شناختی کارڈ کی کاپی جمع
کروا کرکسی ہول سیل ڈیلر یا پروڈکٹ تیار کرنے والے ادارے سے مناسب کمیشن پر جو کہ
عمومی طورپر 20-60 فیصد ہوتی ہے، مال اٹھاتے ہیں اور پھر مارکیٹ میں اسے سیل کرکے
اپنی کمیشن کاٹ کر اصل رقم مالک کے حوالے کردیتے ہیں۔
مترجم اور انٹرپریٹر بن کر پیسے کیسے کمائیں؟
اس پوسٹ کو پڑھنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://amizonetheworldofknowledge.blogspot.com/2021/08/how-to-earn-money-as-translator-urdu.html
اب
سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ ہول سیل ڈیلر یا پروڈکٹ تیار کرنے والے ان پر بھروسہ
کیونکر کرلیں گے تو اس کا سادہ سا جواب یہ ہے کہ ہر پروڈکٹ تیار کرنے والی کمپنی
یا ادارہ اپنی پروڈکٹ کی تشہیر لازمی کرنا چاہے گا اور یہ بھی چاہے گا کہ لوگوں کی
رسائی ان کی پروڈکٹ تک لازمی ہو۔ پس یہ لوگ اس اصول کومدنظر رکھتے ہیں کہ ایک تو
سیلز مین کوتنخواہ دینا پڑتی ہے اور دوسرے وہ تنخواہ کے لالچ میں زیادہ تندہی سے
کام نہیں کرتے۔ پس ایسے لوگ یا ادارے ان سیلز مینوں کو ترجیح دیتے ہیں جو کہ نقد
مال اٹھائیں یا روزانہ کے حساب سے گھوم پھر کر ان کے مال کی تشہیر اور سیل کریں۔
یہاں مجھے ایک ایسے دوست کا واقعہ یادآرہاہے جس نے
نزلے اور سردرد کی نسوار تیار کی تھی اور اخبارات میں اور دوسرے طریقے سے ایڈ
ورٹائزنگ کرنے سے بھی اس کی نسوار کی اتنی بکری نہیں ہوئی تھی جتنی کہ اس کے چند
اسی طرح کے سیلز مینوں نے(جوکہ بسوں گاڑیوں میں لوگوں کونزلے اور سردرد کی نسوار
بیچتے تھے اور رات کوسارا حساب بے باک کردیتے تھے) کی تھی۔
پس اگر آپ کے اندر اچھے سیز مین کی خوبیاں موجود ہیں
اور آپ سمجھتے ہیں کہ آپ لوگوں کو اپنی آواز کے جادو اورپروڈکٹ کی افادیت سے
مطمئن کرسکتے ہیں تو آپ سیلزمین بن کر اپنی آمدنی کو کئی گنا بڑھا سکتے ہیں۔
نوٹ: اگر اس حوالے سے آپ کو کسی قسم کامسئلہ ہویا آپ
سیلز مینی کے گروں سے ناواقف ہیں تو ہماری بہت ہی بکنے والی اور انتہائی مفید کتاب
’’سیلزمین گائیڈ، مصنف : محمد رفیق عزیز‘‘
کا مطالعہ ضرور کریں۔
ممتحن ٹیچر بن کر پیسے کیسے کمائیں؟ اس پوسٹ
کو پڑھنے کے لیے دیے گئے لنک پر کلک کریں:
https://amizonetheworldofknowledge.blogspot.com/2021/08/how-to-earn-money-as-paper-checker-urdu.html
درد مندانہ اپیل